Tuesday, December 4, 2012

opensource unicode Nastaleeq Font - اوپن سورس یونیکوڈ نستعلیق فونٹ

why we need opensource unicode Nastaleeq Font - اوپن سورس یونیکوڈ نستعلیق فونٹ کی ضرورت

Why Urdu community of internet doesn't have a free i.e. open-source unicode "Noori Nastaleeq" font?
the below Urdu passage clearly mentioned it that .....
"Noori nastaleeq" ligatures have been developed by Mirza Jameel Ahmed and they have sold this to Inpage program's developer from India. {Concept Software ; http://www.inpage.com}
also... have a look on this developer's interview at daily Munsif (Hyderabad) long before:
[ http://andleebindia.blogspot.com/2009/01/interview-of-inpage-developer.html ]

[Please see the Urdu passage at right side in QUOTES]

so what?
the problem arises that an UrduDaaN cannot use this Noori Nastaleeq Font (even after the release of its unicode version by Mirza Jameel Ahmed himself) freely as and when required because it is the commercial property of Concept Software. Hence janab Shakir-ul-Qadree came forward with the sole aim of developing a free open-source unicode nastaleeq font dedicated to the todays techno savvy urdu community. so is this short story of the birth of "Alqalm Taj Nastaleeq unicode Font".
We salute to janab Shakir-ul-Qadree. very much Thank you Sir.
القلم تاج نستعلیق یونیکوڈ فونٹ کے اجرا سے قبل اردو کمیونیٹی کو کوئی مفت یعنی اوپن سورس یونیکوڈ نستعلیق فونٹ دستیاب نہیں تھا۔ گو کہ جمیل نوری نستعلیق یونیکوڈ فونٹ موجود ہے مگر فونٹ کے تخلیق کار مرزا جمیل احمد نے اس کے لگیچرز "ان پیج" سافٹ وئر کو فروخت کر رکھے ہیں لہذا اس فونٹ کو کمرشیل سطح پر نہ مفت استعمال کیا جا سکتا ہے اور نہ کسی ویب سائیٹ پر ڈاؤن لوڈ کے لیے عام قاری یا صارف کو مہیا کرایا جا سکتا ہے۔ علوی نستعلیق یونیکوڈ فونٹ کے ساتھ بھی قانونی مسئلہ یہ ہے کہ اس کے تقریباً تمام لگیچرز جمیل نوری نستعلیق سے حاصل کیے گئے ہیں۔
لہذا اسی صورتحال کے پیش نظر القلم تاج نستعلیق یونیکوڈ فونٹ کا اجرا اوپن سورس فونٹ کے طور پر عمل میں آیا ہے۔
پچھلے دنوں تاج نستعلیق فونٹ کے خالق جناب شاکر القادری کے اعزاز میں ایک تقریب منعقد ہوئی تو انہوں نے اس صورتحال کا آسان الفاظ میں یوں تجزیہ کیا ۔۔۔
[
شاکر صاحب نے 1980ء میں مرزا جمیل احمد کے پاکستان میں نوری نستعلیق کے ترسیمے بنانے سے بات شروع کی۔ پھر مشینی نستعلیق رسم الخط پر تاریخی حوالے سے بات چیت کی۔ ۔۔۔ مثلاً نوری نستعلیق کے ترسیموں کی ہندوستان کو فروخت، ہندوستان کی سافٹ ویئر کمپنی کا ان پیج بنانا۔ پاکستان میں چوری شدہ ان پیج کا بڑے پیمانے پر استعمال۔ 2008ء میں علوی اور جمیل نوری نستعلیق (یونیکوڈ ورژن) کا بننا، اردو پبلشنگ پر اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کے لئے مختلف اداروں اور لوگوں کی امجد حسین علوی کو دھمکیاں۔ ایسے حالات میں اردو کمیونٹی کا اپنا اوپن سورس نستعلیق بنانے پر غور کرنا اور پھر شاکرالقادری اور ان کی ٹیم کا القلم تاج نستعلیق بنانا۔
اسی دوران حاضرین میں موجود ایک صاحب رحمان حفیظ نے شاکرالقادری صاحب سے نوری نستعلیق مفت ہونے اور نہ ہونے کے متعلق چند سوالات کیے۔ جن کے جواب میں شاکرالقادری صاحب نے تفصیل سے بتایا کہ ۔۔۔۔

ایک دفعہ ہم نے مرزا جمیل احمد سے رابطہ کیا تھا کہ اتنے سال ہو گئے ہیں اور لوگوں نے نوری نستعلیق سے بہت پیسا کما لیا ہے اب تو مفادِ عامہ کے لئے نوری نستعلیق عوام کو دے دیا جائے یعنی مفت کر دیا جائے تاکہ اردو کی ترویج آسان ہو سکے مگر مرزا جمیل احمد نے صاف انکار کر دیا۔
شاکر صاحب نے مزید بتایا کہ جب ہم اوپن سورس القلم تاج نستعلیق بنا رہے تھے تو اس دوران مرزا جمیل احمد کے بیٹے نے ہم سے رابطہ کیا اور القلم تاج نستعلیق فروخت کرنے کی آفر کی۔ اس کے علاوہ ان پیج والوں نے بھی رابطہ کیا اور سات آٹھ لاکھ روپے کی آفر کی، مگر ہم نے سب کو انکار کر دیا اور واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ ہم یہ فانٹ اردو والوں کے لئے بنا رہے ہیں اور مفت میں عوام کو دیں گے۔

شاکر صاحب نے کہا کہ اب آپ خود سوچئے کہ مرزا جمیل احمد کا بیٹا اور ان پیج والے القلم تاج نستعلیق کو مفت میں عوام تک کیوں پہنچنے نہیں دے رہے تھے؟ ویسے شاکر صاحب کے اس سوال کا جواب تو شاید ایک عام آدمی کے پاس بھی ہو اور وہ یہ ہے کہ سیدھی سی بات ہے، یہ ادارے اردو پر اپنی اجارہ داری قائم رکھتے ہوئے مال بنانا چاہتے ہیں۔

Quoted above with thanks to: M.Bilal.M
]

1 comments:

AADAB HYDERABAD said...

مرزا جمیل احمد نے اس کے لگیچرز "ان
پیج" سافٹ وئر کو فروخت کر رکھے ہیں

جو بلکل غلظ ہے۔ ان پیج اردو کے مالکان جمیل نوری فانٹ استعمال کرنے کا برائے نام معاوضہ تقربنا" پانچ سو روپیے ہندوستانی ادا کرتئے تھے ۔
لیکن اس سال جناب مرزا جمیل احمد سے ان پیج اردو کا معاہیدہ ختم ہو گیا ہے اور ان پیج کے ساتھ نوری تستلق فاونٹس دستیاب نہیں ہیں۔